ایک مستحکم معاشرے اجتماعیت کے دائرے میں گھر وہ بنیادی اکائی ہے کہ جو معاشرے کے استحکام کی اساس ہے لہذا جس معاشرے میں یہ بنیادی اکائی جس قدر مضبوط اور مستحکم ہو گی وہ تمدنی زوال کے باوجود اپنے بکھرے وجود کو سمیٹنے میں بہت جلد کامیاب ہو سکتا ہے ۔ تنزل اور زوال کے باوجود اس معاشرے میں اقدار کی بالادستی اور ان کا احترام قائم ہو گا ۔ اخلاقیات کے اصولوں کی پاسداری کی جاتی رہے گی اور معاشرے میں قلبی سکون اور ٹھراؤ کی کیفیت رہے گی ۔
اس سارے پس منظر میں گھر وہ مقام ہے کہ جو سب سے زیادہ توجہ چاہتا ہے جو سب سے زیادہ وقت اور ذہن کا بڑا حصہ اپنے لیے وقف کر دینے کا مطالبہ کرتا ہے ۔ ایک گھر کا نظام درحقیقت کسی ریاست کے نظام سے کسی حیثیت سے بھی کمتر نہیں۔
اسلام کی یہ خصوصیت ہے کہ وہ زندگی کے بنیادی اور اہم مسائل کو فقط چند اصول بتا کر حل کر دیتاہے ۔ سیاسیات ،معاشیات معاشرت اور دیگرپہلؤوں کے بارے میں قرآن نے چند اصول بتا دیے ہیں ۔
بہت سے بڑے اور اہم معاملات کا حل اسلام نے فقط حیثیات کے معیار کو بتلا کر نکال دیا ہے ۔ ہم آج بھی اگر قرآن کے اس اصول کو اپنے پیش نظر رکھیں تو زندگی کے بیشتر مسائل کا حل ہمیں بآسانی مل سکتا ہے ۔
0 comments:
Post a Comment