Monday, August 18, 2008

خداحافظ

0 comments
ليجيے ایک اور آمر وقت کا وقت پورا ہوا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہمارے صدرمحترم نے ملک وقوم کی خاطر ایک اور انقلابی قدم اٹھاتے ہوئےصرف عوام کی خاطر اور اس ملک پاکستان کی فلاح وبہبود اور ترقی کی خاطر ہماری جان چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔
حسبِ سابق اس دفعہ بھی پوری قوم نے اسی طرح جشن منایا جس طرح اس نے آٹھ سال قبل نوازشریف کی برطرفی کے موقع پر منایا تھا ، ہاں البتہ اس مرتبہ فرق صرف یہ ہے کہ میاں نوازشریف بھی اس جشن میں شامل ہیں ۔
مجھے اس واقعہ پر خوشی تو ہے کیونکہ میں بھی تو آخر پاکستانی ہوں لیکن اس کے ساتھ ساتھ میں کچھ پریشان بھی ہوں شاید اس لیے کہ میرا دماغ قومی دماغ سے کچھ زیادہ گھومنے لگ گیا ہے ۔مجھے پریشانی آئندہ کے منظر نامے پر ہے کہ اب کیا ہوگا ۔آیا دوبارہ جمہوریت اور آمریت کے دو پاٹوں میں پستے رہیں گے یا ہمارا یعنی وقوم کا کچھ بھلا بھی ہوگا۔۔۔۔۔
صدرصاحب بلکہ سابق صدر صاحب پرویز مشرف صاحب اپنے انجام کو پہنچے ۔۔۔۔۔ لیکن ابھی بہت کچھ ہونا باقی ہے ۔۔۔۔۔۔ آپ کو معلوم ہے کہ اب سب سے بڑا مسئلہ موجودہ حکومت کے لیے ان کی حفاظت کا ہے ۔ ویسے عجیب بات ہے کہ پہلے یہ حکومت ان کے نہ جانے پر پریشان تھی اب ان کے جانے پر پریشان ہے ۔ میں اپنے ناقص مطالعے اور تجربے کی روشنی کہ سکتاہوں کہ ان کا انجام بھی ان کے پیش رؤوں سے کچھ اچھا نہ ہو گا ۔ تاریخ پر نگاہ دوڑائیے اس ملک اور اس ملت سے بے وفائی اور غداری کرنے والوں کا کیا انجام ہوا مثلاً مجیب الرحمن ، ذوالفقار علی بھٹو(اپنی تمام تر خوبیوں کے باوجود)۔
بہر حال جو ہوا اللہ کی مشیت سے ہوا اور جو ہوگا اسی کے ھکم سے ہوگا ۔
لیکن پھر وہی کہ قوم کا کیا ہو گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
کسی مشہور مغربی مفکر کا قول ہےکہ بری جمہوریت کا حل اچھی جمہوریت ہے نہ کہ آمریت۔
لیکن پاکستان کے لیے یہ اچھی جمہوریت کسی عنقا سے کم نہیں ساٹھ سال سے زائد کا عرصہ ۔۔۔۔۔ پانچ دس آمریتیں اور پانچ دس جمہوریتوں کا ذائقہ چکھنے کے باوجود پوری قوم ہنوز اچھی جمہوریت سے اسی طرح نابلد ہے جتنی وہ پہلے دن تھی ۔۔
سوال یہ ہے کہ اچھی جمہوریت کیا ہےاور وہ کب آئے گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
میرا یہ سوال نوجوانوں سے ہے ۔ کیوں کہ پاکستان کو آزاد ہوئے چالیس سال سے زائد ہو گئے ہیں اور اس عرصے میں قوم کی ذمہ داری دوسری نسل پر آپڑتی ہےپچھلے لوگوں نے جو کیا سو کیا ۔۔۔۔۔ اب جو کرنا ہے وہ ہمیں کرنا ہے ۔۔۔۔۔۔

0 comments:

نیت اور خلوص نیت (چند پہلو)

·         عمل  کااولین مرحلہ نیت یا ارادہ کی تشکیل ہے ۔ نیت جتنی سنجیدہ ، شدید اور پختہ  ہوگی عمل اتنا ہی جلد اور بہتر وقوع پذیر ہ...

Search This Blog

Instagram

Sidebar Menu

Slider

Advertisement

About Me

Disqus Shortname

Facebook

Recent Posts

Comments system

Home Ads

Popular Posts